Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NIV. Switch to the NIV to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
زکریاہ 14

فیصلے کا دن

14 دیکھو! خداوند نے ایک دن متعین کیا جب وہ مال جو تو نے لیا ہے وہ تیرے شہر میں بانٹا جا ئے گا۔ میں سبھی قوموں کو یروشلم کے خلاف لڑنے کے لئے ایک ساتھ لا ؤں گا۔ وہ لوگ صرف شہر پر ہی قبضہ نہیں کریں گے بلکہ گھرو ں کو بھی تبا ہ کر یں گے۔ عورتوں کی عصمت دری کی جا ئے گی اور آدھے شہریوں کو قید میں لے جایا جا ئے گا۔ لیکن باقی لوگ شہر سے نہیں لے جا ئے جا ئیں گے۔ تب خداوند ان قو موں کے خلاف جنگ کریگا۔ یہ ایک حقیقی جنگ ہو گی۔ اور اس روز وہ کو ہِ زیتون پر جو یروشلم کے مشرق میں واقع ہے کھڑا ہو گا اور کو ہِ زیتون بیچ سے پھٹ جا ئے گا اور اس کے مشرق سے مغرب تک ایک بڑی وادی ہو جا ئے گی کیوں کہ آدھا پہاڑ شمال کو سرک جا ئے گا ار آدھا جنوب کو۔ تم وادی سے ہو کر میرے پہاڑیوں کے بیچ سے جو کہ آضل نامی جگہ تک پھیلا ہوا ہے بھا گو گے۔ تم اس طرح بھا گو گے جیسے کہ زلزلہ آیا ہو۔ جس طرح شاہِ یہودا ہ عّزیاہ کے زمانے میں زلزلے سے لوگ بھا گے تھے۔ کیوں کہ خداوند میرا خدا آئے گا اور سب مقدس اس کے ساتھ ہونگے۔

6-7 وہ دن ایک بہت ہی اہم دن ہوگا۔ اس دن نہ روشنی ہوگی نہ ٹھنڈ اور نہ ہی شبنم ہوگی۔ صرف خدا وند ہی جانتا ہے کہ یہ دن کب ہوگا۔ دن رات میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔ شام کے وقت بجائے اندھیرا کے اجا لا ہوگا۔ اس روز یروشلم سے لگا تار پانی بہے گا۔ جس کا آدھا مشرقی سمندر کی طرف اور آدھا مغربی سمندر کی طرف بہے گا۔ پانی گرمی اور سردی میں بہے گا۔ اور خدا وند ساری دنیا کا بادشاہ ہوگا۔ اس روز خدا وند ہی صرف خد ا ہوگا۔ اور صرف اس کا ہی نام خدا کا نام ہوگا۔ 10 اور سارے ملک جنوبی یروشلم جبع سے رمّون تک میدان ہوگا۔ لیکن یروشلم کافی اونچائی پر ہوگا۔ اور یہ بنیمین کے پھاٹک سے پرانے پھاٹک تک اور پھر کونے کے پھاٹک تک اور حنن ایل کے برج سے بادشاہ کے حوض جہاں شراب بنتی ہے وہاں تک آباد ہوگا۔ 11 لوگ اس میں سکونت کریں گے اور پھر لعنت مطلق نہ ہوگی بلکہ یروشلم امن و امان سے آباد رہے گا۔

12 لیکن خدا وند ان قوموں کو سزا دیگا جو یروشلم کے خلاف لڑے۔ وہ انہیں بھیانک بیماری دیگا۔ انکا گوشت سڑ جائے گا جب کہ وہ زندہ ہی ہونگے، انکی آنکھیں چشم خانوں میں سڑ جائیں گی اور ان کی زبان بھی ان کے منھ میں سڑ جائے گی۔ 13-15 وہ بھیانک بیماری دشمن کے خیمے میں پھیل جائے گی۔ اور انکے گھو ڑوں، اور گدھوں کو وہ بھیانک بیماری لگ جائے گی۔

اس وقت دشمن یقیناً خدا وند سے خوف کھائیں گے۔ وہ ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑیں گے۔ وہ ایک دوسرے پر حملہ کرنے کے لئے ہاتھ اٹھائیں گے۔ یہوداہ کے لوگ یروشلم کے خلاف جنگ کریں گے۔ لیکن چاروں طرف کی قوموں سے دولت جمع کی جائے گی: جیسے کہ سونا، چاندی، اور فینسی کپڑے۔ 16 دشمنوں کی فوجوں میں سے کچھ لوگ بچ جائیں گے۔ اور وہ لوگ ہر سال خدا وند قادر مطلق کی عبادت کرنے اور پناہ کی تقریب منانے کیلئے یروشلم آئیں گے۔ 17 اگر روئے زمین کي کوئی بھی قوم، بادشاہ جو کہ خدا وند قادر مطلق کی عبادت کرنے کے لئے یروشلم نہیں جائے گا تو انہیں بارش کا پانی بھی نہیں ملیگا۔ 18 اگر کوئی بھی مصری خاندان جن پر بارش نہیں ہوتی پناہ کی تقریب منانے کے لئے نہ آئیں تو ان پر بھیانک بیماری آئیگی جس کو خدا وند نے دیگر دشمن قوموں پر نازل کی تھی۔ 19 وہ مصر کے لئے کسی بھی قوم کے لئے اور سزا ہوگی جب سب قومیں پناہ کی تقریب منانے نہیں جائیں گی۔

20 اس دن ہر ایک چیز خدا وند کی ہوگی۔ یہاں تک کہ گھوڑوں کے سازوں پر بھی یہ لکھا ہوگا۔ “خدا وند کے لئے مقدس ” اور سارا برتن جس کا استعمال خدا کی ہیکل میں کیا جاتا ہے وہ بھی اتنا ہی اہم ہوگا جتنا کہ قربان گاہ پر استعمال ہونے والا کٹورا۔ 21 بلکہ یروشلم اور یہوداہ کی پکانے کی سب برتن “خدا وند قادر مطلق کے لئے مقدس” کے طور پر الگ اور مخصوص کر لیا جائے گا۔ اور وہ سبھی جو قربانی پیش کریں گے ان کا استعمال پکانے کے لئے کریں گے۔

اور اس روز خدا وند قادر مطلق کی ہیکل میں چیزوں کي خرید و فروخت کرنے والا کوئی بھی تاجر [a] نہ ہوگا۔

مکاشفہ 20

ایک ہزار سال

20 میں نے ایک فرشتے کو آسمان سے نیچے آتا ہوا دیکھا اس فرشتے کے پاس بغیر تہہ کے جہنم کے گڑھے کی کنجی تھی اور اس فرشتے کے ہاتھ میں ایک بڑی زنجیر بھی تھی۔ اس فرشتے نے اژدھے کو یعنی پرا نے سانپ کو پکڑ لیا جو شیطان ہے فرشتے نے شیطان کو زنجیر سے ایک ہزار سال کے لئے باندھ دیا اور تب فرشتے نے شیطان کو جہنم کے گڑھے میں پھینک دیا اور اس کو بند کر کے اس میں تا لا لگا دیا تا کہ وہ اژدھا ہزار سال تک زمین کے ان لوگوں کو گمراہ نہ کر سکے اور ہزار سال کے بعد اس اژدھے کو مختصر عرصے کے لئے چھو ڑا جا ئے گا۔

تب میں نے کچھ تخت دیکھے جن پر لوگ انصاف کر نے کے لئے بیٹھے ہو ئے تھے پھر میں نے ان لوگوں کو دیکھا کہ وہ یسوع کی گواہی دینے کے سبب سے اور خدا کے کلام کے سبب سے قتل کئے گئے تھے۔ اور ان لوگوں نے اس جانور اور اس کےبُت کی عبادت سے انکار کیا تھا۔ انہوں نے اس جانور کی نشانی کو اپنی پیشانیوں اور اپنے ہاتھوں پر نہیں ڈلوا یاتھا وہ لوگ پھر زندہ ہو کر مسیح کے ساتھ ہزار سال تک حکومت کریں گے۔ ( اور دوسرے مردے لوگ جب تک ہزار سال پو رے نہیں ہو ئے دوبارہ زندہ نہیں ہو ئے )

یہی پہلی قیامت ہے۔ مُبارک اور مقدس ہیں وہ جو پہلی قیامت میں شریک ہو ئے پر دوسری موت کا کچھ اختیار نہیں بلکہ وہ خدا کے اور مسیح کے کاہن ہوں گے۔ اور وہ لوگ ایک ہزار سال تک اس کے ساتھ بادشاہی کریں گے۔

شیطان کی شکست

جب ایک ہزار سال ختم ہوجا ئیں گے تو شیطان کو چھوڑ دیا جائے گا۔ تب شیطان ساری زمین پر اپنی چالوں سے قوموں کو بہکا نے کے لئے آئے گا وہ یاجوُج وما جوُج کو گمراہ کریگا اُن کا شمار سمندر کے ریت کے برابر ہوگا۔

شیطان کی فوجیں تمام زمین پر پھیل جا ئیں گی اور پھر خدا کے لوگوں کے لشکر اور اسکے عزیز شہر کو گھیر لے گی لیکن آسمان سے آ گ آکر شیطان کی فوج کو تباہ کر دے گی۔ 10 اس شیطان کو جس نے لوگوں کو گمراہ کیا تھا جانور اور جھو ٹے نبی کے ساتھ جلتی ہو ئی گندھک کی جھیل میں پھینک دیا جائے گا جہاں انہیں ہمیشہ ہمیشہ عذاب دیا جا ئے گا۔

دُنیا کے لوگوں کا فیصلہ

11 تب میں نے ایک بڑا سفید تخت دیکھا۔ اور میں نے ایک شخص کو اس تخت پر بیٹھا ہوا دیکھا۔ اس کے سامنے سے زمین اور آسمان بھا گ گئے اور غائب ہو گئے۔ 12 تب میں نے دیکھا کہ لوگ چھوٹے اور بڑے جو مر چکے وہ تخت کے سامنے کھڑے تھے اور کئی کتا بیں کھو لی گئی پھر اور ایک کتاب کھو لی گئی یہ تھی کتاب حیات اور جس طرح ان کتا بوں میں لکھا ہوا تھا ان کے اعمال کے مطا بق مُردوں کا انصاف کیا گیا۔

13 سمندر نے اپنے اندر کے جتنے مر دہ لوگ تھے اسے دیدیا موت اور عالم ارواح نے بھی اپنے مُر دہ لوگوں کو دے دیئے ہر آدمی کا اس کے اعما ل کے موافق حساب کر کے انصاف کیا گیا۔ 14 موت اور عالم ارواح کو آ گ کی جھیل میں پھینک دیا گیا یہ آ گ کی جھیل دوسری موت ہے۔ 15 اور اگر کسی شخص کا نام کتابِ حیات میں لکھا ہوا نہ ملا تب اس کو آ گ کی جھیل میں پھینک دیا جا ئے گا۔

زبُور 148

148 خداوند کی حمد کرو۔

آسمان کے فرشتو!
    خداوند کی حمد آسمان سے کرو !
اے اُس کے فرشتو! سب اُس کی حمدکرو۔
    اے اُس کے لشکرو! سب اُس کی حمدکرو۔
اے سُورج! اے چاند! تم خداوند کی حمد کرو۔
    اے آسمان کے نُورانی ستارو! تم خدا کی حمدکرو۔
اے بہشتوں کے بہشت! اُس کی حمدکرو۔
    اے آسمان پر کے اوپر کا پانی ! اس کی ستا ئش کر۔
خداوند کے نام کی حمد کرو۔
    کیوں؟ کیوں کہ خداوند نے حکم دیا اور ہم سب کو اس نے پیدا کیا تھا۔
خداوند نے اُن کو ابدُلآباد کے لئے قائم کیا ہے۔
    خدا نے شریعت بنا ئی جو کبھی بھی ختم نہیں ہوگی۔
اے زمین کی ہر شئے ، خداوندکی حمدکرو۔
    سمندر کے عظیم سمندری جانور و، خدا کی حمد کرو۔
خداوند نے آگ اور اولے کو بنا یا ،
    برف اور کُہر ے کے علا وہ سبھی طُوفانی ہوا ئیں، اس نے بنا ئیں۔
خدا نے پہاڑوں اور ٹیلوں کو بنا یا ،
    میوہ دار پیڑ اور دیودار اُسی نے بنا ئے ہیں۔
10 خداوند نے سارے جنگلی جانور اور سب مویشی بنا ئے ہیں۔
    رینگنے وا لے جانور اور پرند ے بنا ئے ہیں۔
11 خدا نے بادشاہوں اور قوموں کو زمین پر بنا یا۔
    خدا نے رہنما ؤں اور منصفوں کو بنا یا۔
12 خداوند نے نوجوانوں اور کنواریوں کو بنا یا۔
    خداوند نے بچوں اور بوڑھوں کو بنا یا۔
13 سب خداوند کے نام کی حمد کریں۔
    ہمیشہ اُس کے نام کا احترام کریں۔
اُس کا جلال زمین اور آسمان سے بُلند ہے۔
14 خداوند اپنے لوگوں کو مضبوط کرے گا۔
    لوگ خداوند کے لوگوں کی ستائش کریں گے۔
لوگ اِسرائیل کی مدح سرائی کریں گے۔
    یہ وہ لوگ ہیں جِن کے لئے خداوند جنگ کر تا ہے۔
خداوند کی حمد کرو۔

امثال 31:8-9

انکے لئے بو لو جو اپنے آپ کے لئے بول نہیں سکتے ہیں۔ کمزور کے لئے انصاف کو بر قرار رکھ۔ بو لو اور راستی سے فیصلہ کرو۔ غریبوں اور ضرورت مندوں کے حقوق کی حفاظت کرو۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center