The Daily Audio Bible
Today's audio is from the CSB. Switch to the CSB to read along with the audio.
خداوند کی جانب لوٹ آنے کا صلہ
6 “ آؤ ہم خدا کے پاس واپس چلیں۔
اس نے خود ہمیں مارا ہے اور وہی خود ہمیں شفا بخشے گا۔
اسی نے ہملوگوں کو زخمی کیا ہے اور وہ خود ہما رے زخموں پر مرہم پٹی کریگا۔
2 دو دن بعد وہی ہمیں دوبارہ زندگی کی جانب لو ٹا ئے گا۔
تیسرے دن وہ خود ہمیں اٹھا کر کھڑا کریگا۔
ہم اس کے سامنے دوبارہ زندگی بسر کریں گے۔
3 آؤ! خداوند کے بارے میں جانکاری حاصل کریں۔
آؤ خداوند کو جاننے کی سخت کوشش کریں۔
اس کا آنا اُتنا ہی یقینی ہے جتنا صبح کا آنا
خداوند ہمارے پاس ویسے ہی آئے گا
جیسے کہ موسم بہار کی وہ بارش آتی ہے جو زمین کو سیراب کر تی ہے۔”
لوگ وفادار نہیں ہیں
4 “اے افرائیم! تم ہی بتاؤ کہ میں (خداوند) تمہا رے ساتھ کیا کرو ں؟
اے یہوداہ! تمہا رے ساتھ مجھے کیا کرنا چا ہئے؟
کیونکہ تمہا ری نیکی صبح کے بادل
اور شبنم کی مانند او جھل ہو تی رہتی ہے۔
5 میں نے نبیوں کا استعمال کیا
اور لوگوں کے لئے شریعت دی۔
میرے حکم پر لوگوں کو ہلاک کیا گیا،
ان فیصلوں سے اچھی باتیں ظا ہر ہونگی۔
6 کیونکہ مجھے سچی محبت پسند ہے نہ کہ قربانی پسند ہے
اور خدا شناسی کوجلانے کے نذرانہ سے زیادہ چاہتا ہوں۔
7 لیکن لوگوں نے معاہدہ تو ڑا تھا جیسے اسے آدم نے تو ڑا تھا۔
اپنے ہی ملک میں انہوں نے میرے ساتھ بے وفائی کی۔
8 جلعاد ان لوگوں کا شہر ہے، جو بُرے کاموں کو کیا کر تے ہیں۔
وہاں کے لوگ چال با ز ہیں اور وہ دوسروں کو ہلاک کر تے ہیں۔
9 جیسے ڈا کو گھات میں چھپے رہتے ہیں
تا کہ جو لوگ وہا ں سے گذر رہے ہیں اس پر حملہ کریں۔
ویسے ہی کا ہنوں کے گروہ ہیں۔ وہ لوگ سکم تک سڑک پر لوگوں پر حملہ کر تے ہیں
اور انہیں مارڈالتے ہیں۔ انہوں نے بُرے کام کئے تھے۔
10 میں نے بنی اسرائیل میں بھیانک چیز دیکھی ہے۔
افرائیم وفادار نہیں تھا اسرائیل نجس ہو گیا ہے۔
11 یہودا ہ کٹا ئی کے وقت تیرے لئے منصوبہ بند ہے۔
یہ تب ہو گا جب میں اپنے لوگوں کو قید سے وا پس لا ؤنگا۔”
7 “جب میں اسرائیل کو صحت یاب کرونگا!
لوگ افرائیم کے گناہ جان جا ئیں گے
اور لوگو ں کے سامنے سامریہ کے بُرے کام ظا ہر ہونگے۔
کیوں کہ انہوں نے جھوٹ بو لے اور دھو کہ دیئے۔ چورآئے، ڈا کوں نے گلیوں پر حملہ کیا۔
2 لوگوں کو یقین نہیں ہے کہ میں ان ساری شرارت سے وا قف ہوں۔
اب ان کے اعمال جو مجھ پر عیاں ہیں ان کو گھیر لیا ہے۔
3 وہ اپنی شرارتوں سے اپنے بادشا ہ کو خوش کر تے ہیں۔
وہ جھوٹے خدا ؤں کی پرستش کر کے اپنے امراء کو خوش کر تے ہیں۔
4 وہ سب زناکار ہیں۔
وہ سب تنور کی مانند یا نان با ئی (بیکر ی وا لا ) کی طرح ہیں
جو کہ آٹا گوندھنے سے لے کر خمیر کے پھولنے تک آگ کو نہیں بھڑکا تا ہے۔
5 ہمارے بادشا ہ کے دو ر میں شریف لوگ مئے کی گرمی سے بیمار ہو گئے ہیں۔
بادشا ہ ان لوگوں کے سا تھ پیتا ہے جو ہنسی اُڑا تے ہیں۔
6 ان لوگوں کا دِل جو خفیہ منصوبے بنا تے ہیں
اور جلتے ہو ئے تنور کی طرح جوش سے جل اٹھتے ہیں
انکی جوش ساری رات جلتی ہے
اور صبح میں آگ کی طرح شعلہ زن ہو تی ہے۔
7 وہ سب لوگ تنور کی مانند دہکتے ہیں،
انہوں نے اپنے بادشا ہو ں کو نیست و نابود کیا تھا۔
اور سب حکمرانوں کو نیست ونابود کیا تھا۔
ان میں سے کو ئی بھی میری پناہ میں نہیں آیا تھا۔”
اسرائیل اپنی تبا ہی سے بے خبر ہے
8 “افرائیم دوسری قوموں کے ساتھ ملا جلا کر تا ہے۔
افرائیم اس رو ٹی کی مانند ہے جسے دونوں جانب سے الٹا ئی نہ گئی ہو۔
9 افرائیم کی توانا ئی غیروں نے غرق کی ہے مگر افرائیم کو اس کا پتا نہیں ہے۔
اور بال سفید ہو نے لگے پر وہ بے خبر ہے۔
10 افرائیم کا تکبر اس کی مخالفت میں بولتا ہے،
لوگوں نے بہت زیادہ مصیبتیں جھیلی ہیں۔
مگر اب بھی خداوند اپنے خدا کے پاس نہیں لو ٹے ہیں۔
اور ان ساری باتوں کے ہو تے ہو ئے بھی اسکی تلاش نہیں کئے۔
11 افرائیم بے وقوف وبے دانش فاختہ ہے۔
لوگوں نے مصر سے مدد مانگی اور لوگ اسور کی پناہ میں گئے۔
12 وہ ان ملکوں کی پناہ میں جا تے ہیں۔
مگر میں اپنے جال میں ان کو پھنساؤں گا۔
میں اپنا جال ان کے اوپر پھینکوں گا۔
میں ان کو ایسے نیچے کھینچ لونگا جیسے پرندو ں کو پھندا میں پکڑليا جا تا ہے
اور میں ان لوگوں کو نبیوں کی کہی ہو ئی باتوں کے مطابق سخت سزا دونگا۔
13 اس کا بُرا ہو کیوں کہ اس نے مجھے چھوڑدیا۔
وہ لوگ تبا ہ و برباد کئے جا ئیں گے۔
کیوں کہ وہ میرے خلاف باغی ہو گئے۔
میں ان لوگو ں کو بچا تا لیکن وہ میرے خلاف میں جھوٹ بولے۔
14 وہ کبھی اپنے دلو ں سے مجھے نہیں پکار تے ہیں
جب وہ بستر پر پڑے ہو تے ہیں تو چلاتے ہیں۔
جبکہ دوسرے ملکو ں میں غذا اور مئے کی تلاش میں وہ مجھ سے مُڑگئے۔
15 میں نے ان لوگو ں کو تربیت دی تھی۔
اور ان کے بازوؤں کو مضبوط بنایا تھا۔
لیکن وہ لوگ میرے خلاف بُرے منصوبے بنا ئے۔
16 وہ جھو ٹے بتوں کی جانب مُڑ گئے۔
وہ اس کمان کی مانند بنے جو دغا دینے وا لی ہے۔
ان کے امراء اپنی ہی قوت کی شیخی بگھار تے تھے۔
مگر انہیں تلوار کے گھاٹ اتارا جا ئے گا۔
پھر لوگ مصر میں ان پر ہنسیں گے۔
بتوں کی پرستش سے اسرائیل کی تبا ہی
8 “تم اپنے ہونٹوں سے بگل بجاؤ اور انہیں خبردار کرو۔ خداوند کے گھر کے اوپر عقاب کی مانند بن جا ؤ۔ کیونکہ بنی اسرائیلیوں نے میرے معاہدہ کو توڑدیا۔ انہوں نے میري شریعت کے خلاف چلا۔ 2 وہ مجھے یوں پکارتے ہیں، ’ اے ہمارے خدا ہم بنی اسرائیل تجھے پہچانتے ہیں۔‘ 3 ا سنے بھلی باتوں کا انکار کیا۔اسی سے دشمن اس کے پیچھے پڑگیا ہے۔ 4 بنی اسرائیل نے اپنا بادشا ہ چنا۔ مگر میرے پاس مشورے کو نہ آئے۔ بنی اسرائیل نے اپنے امراء منتخب کئے مگر انہوں نے انہیں نہیں چنا جن کو میں جانتا تھا۔ انہوں نے اپنے سونے چاندی سے بت بنا ئے تا کہ نیست ونابود ہوں۔ 5-6 اے سامریہ خداوند نے تیرے بچھڑے کو نا منظور کیا۔ بنی اسرائیل سے خدا کہتا ہے، ’ میں تم سے بہت ہی ناراض ہوں۔‘ کب تک تم گنا ہ کر تے رہو گے۔ [a] اسرائیل میں بعض کاریگروں نے وہ بت بنا ئے تھے لیکن وہ خدا تو نہیں ہیں۔ سامریہ کے بچھڑے کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جا ئے گا۔ 7 کیونکہ وہ لوگ ہوا بو ئے ہیں اور وہ دھول بھرے طوفان کا ٹینگے۔ گیہوں کے ڈنٹھل مرجھا گئے ہیں اناج پیدا نہیں ہو گا۔ اگر کچھ اناج پیدا بھی ہوا تو غیر ملکی لوگ کھا جا ئیں گے۔
8 اسرائیل فنا کیا گیا۔
اس کے لوگوں کو قوموں کے درمیان منتشر کردیا گیا اسرائیل ایک بیکار برتن کی طرح ہے
جسے پھینک دیا گیا کیونکہ اسے کو ئی بھی نہیں چا ہتا ہے۔
9 افرائیم اپنے “عاشقوں” کے پاس گیا تھا
جیسے کو ئی جنگلی گدھا بھٹکتا ہے ویسے ہی وہ اسور میں بھٹکا۔
10 اگر چہ اسرائیل قوموں کے درمیان اپنے “عاشقوں” کے پاس گئے،
لیکن میں ان لوگوں کو ایک ساتھ جمع کرونگا۔
لیکن وہ ان بادشا ہو ں اور شہزادوں کے بوجھ تلے
تھوڑی تکلیف میں مبتلا ہونگے۔
اسرائیل کا خدا کو بھول جانا اور بت پرستی کرنا
11 جب افرائیم نے نذرانہ دینے کیلئے بہت سی قربان گا ہیں بنا ئیں،
تو یہ قربان گا ہیں گناہ کرنے کیلئے ہو گئی۔
12 اگر چہ میں نے شریعت کے احکام کو ان کیلئے ہزار ہا بارلکھا۔
وہ انکے ساتھ ایسا سلوک کیا جیسا کہ وہ اجنبی کیلئے ہو۔
13 بنی اسرائیل قربانیاں پسند کرتے ہیں۔
وہ گوشت پیش کر تے ہیں اور اس کو کھایا کر تے ہیں۔
خداوند ان کی قربانیو ں کو قبول نہیں کرتا ہے۔
اب وہ ان کے گنا ہوں کو یاد رکھتا ہے۔
اور ان کو مناسب سزا دیگا۔
وہ لوگ قیدیوں کی طرح مصر وا پس آئیں گے۔
14 اسرائیل نے راج محل بنا ئے تھے
لیکن وہ اپنے خالق کو بھول گئے۔
اور یہودا ہ نے کئی قلعہ بند شہر بنا ئے ہیں۔
لیکن میں اب ان کے شہر پر آگ بھیجونگا
اور آگ یہودا ہ کے قلعوں اور محلوں کو جلا ڈا لے گی!”
جلاوطنی کا دُکھ
9 اے اسرائیل! دوسری قوموں کی طرح تمہیں خوشی منا نی نہیں چا ہئے کیونکہ تو نے اپنے خدا سے وفاداری نہیں کی ہے۔ تو نے طوائف کی اجرت کو ہر کو ٹھا پر دینے کی خواہش کی۔ 2 لیکن اناج اور مئے جو اسرائیل کو وہاں ملی انہیں تشفی نہیں دیگی۔اسرائیل کیلئے ضرورت کے تحت مئے بھی میسر نہ ہو گی۔
3 بنی اسرائیل خداوند کی زمین پر رہ نہیں پا ئیں نگے۔ افرائیم مصر کو لوٹ آئیں گے۔ انہیں اسور میں ایسی غذا کھانے پر مجبور کیا جا ئے گا جو کہ رسمی طور پر ناپاک ہے۔ 4 بنی اسرائیل خداوند کو مئے کا نذرانہ پیش نہیں کریں گے۔ وہ لوگ اسے قربانیا ں پیش نہیں کریں گے۔ان کی قربانیاں ان کے لئے نو حہ گروں کی رو ٹی کی مانند ہونگی۔ جو اسے کھا ئیں گے وہ بھی ناپاک ہو جا ئیں گے۔ وہ ایسی روٹی کیلئے زندہ رہیں گے لیکن اسے خداوند کے گھر میں لایا نہیں جا ئے گا۔ 5 وہ خداوند کا مقدس دن اور خداوند کی تقریب منانے نہیں پا ئیں گے۔
6 یقیناً وہ بربادی سے بھاگ جا ئے گا۔مگر مصر انہیں اکٹھا کر کے لے لیگا۔ موف کے لوگ انہیں دفن کر دیں گے۔ چاندی سے بھرے ان کے خزانے پر خاردار جھاڑی اُگے گی۔ان کے خیموں میں کانٹے اگیں گے۔
اسرائیل صحیح پیغمبروں کو رد کیا
7 نبی کہتے ہیں، “ اے اسرائیل، تمہارے لئے وقت آچکا ہے کہ تم جو بُرے کام کئے اسکا بدلہ چکا ؤ۔” لیکن بنی اسرائیل کہتے ہیں، “نبی احمق ہے۔خدا کی رو ح سے بھرا ہو ا یہ شخص جنو نی ہے۔” نبی کہتا ہے، “تمہا رے عظیم گنا ہوں کے خلاف بڑی تلخی ہے۔” 8 خدا اور نبی ان پہریداروں کی مانند ہیں جو اوپر سے افرائیم پر دھیان رکھے ہو ئے ہیں لیکن سڑکوں کے کنا رے کنارے جال بچھے ہو ئے ہیں۔اسکے خدا کے گھر میں بھی تلخی ہے۔
9 انہوں نے اپنے آپ کو نہایت خراب کیا جیسا جبعہ کے ایّام میں ہوا تھا۔ وہ ان کی بدکرداری کو یاد کریگا۔ اور ان کے گنا ہو ں کی سزادیگا۔
بت پرستی کے سبب اسرائیل کی تبا ہی آنا
10 میرے لئے اسرائیل کا ملنا ویسا ہی تھا جیسے ریگستان میں کسی کو انگور مل جا ئے۔ تمہا رے باپ دادا انجیر کے پہلے پکے پھل کی مانند تھے جو درخت پر جو موسم کے شروع میں لگا ہو۔ لیکن وہ بعل فغور کے پاس چلے گئے۔ وہ بدل گئے اور وہ ایسے ہو گئے جیسے کو ئی سڑا گلا پھل۔ [b] وہ بھیانک چیزوں کی طرح ہو گئے جنہیں وہ محبت کر تے تھے۔
اسرائیلیوں کو بچہ نہیں ہو گا
11 اہلِ افرائیم کی عظمت پرندہ کی مانند اڑجا ئے گی۔ ہاں نہ کو ئی حاملہ ہو گی نہ کو ئی جنم لے گا اور نہ ہی بچے ہونگے۔ 12 لیکن اگر اسرائیلی اپنے بچے پال بھی لیں گے تو سب بیکار ہو جا ئیں گے۔ میں ان سے بچے چھین لونگا۔ تا کہ کو ئی آدمی باقی نہ رہے۔ اور انہیں مصیبتوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں مل پائے گا۔
13 میں دیکھ رہا ہوں کہ افرائیم صور کی طرح امن و امان میں رہ رہا ہے اور دولتمند ہے۔ لیکن افرائیم کو اپنے بچوں کو جنگ میں مرنے کیلئے بھیجنے پر مجبور کیا جا ئے گا۔ 14 اے خداوند تجھے ان کو جو دینا ہے،اسے تو دیدے۔انہیں ایک ایسا حمل دے جو گرجاتا ہے اور خشک پستان دے۔
15 ان کی ساری شرارت جلجا ل میں ہے۔
وہیں میں نے ان سے ان کے برے اعمال کیلئے جن کو وہ کر تے ہیں نفرت کرنی شروع کی تھی۔
میں ان کو اپنے گھر سے نکال دونگا۔
میں ان سے اب محبت نہیں رکھونگا۔
ان کے سب امراء میرے خلاف ہو گئے ہیں۔
16 افرائیم سزا پا رہا ہے ان کی جڑ سو کھ رہی ہے۔
ان کو مزید پھلیں نہیں ہوگی۔
چا ہے ان کی اولاد ہو تی رہے
لیکن ان کے پیارے بچوں کو جو ان کے جسم سے پیدا ہونگے مار ڈالونگا۔
17 وہ لوگ میرے خدا کی تو نہیں سنیں گے۔
اس لئے وہ بھی ان کی بات سننے کو انکار کر دیگا۔
اور پھر وہ مختلف ملکوں کے درمیان بنا کسی گھر کے بھٹکتے پھریں گے۔
1 بزرگ کی جانب سے،
میرے عزیز دوست گِیُس کو جس سے مجھے سچی محبت ہے سلام:
2 میرے عزیز دوست! میں جانتا ہوں کہ تمہا ری جان عافیت سے ہے اور اس لئے میں دعا کرتا ہوں کہ تو ہر جگہ عافیت سے رہے اور دعا کرتا ہوں کہ صحت اچھی رہے۔ 3 چند عیسائی بھا ئی آئے اور مجھ سے تمہاری زندگی کی سچا ئی کے متعلق کہا ہے کہ تم سچائی کے راستے پر جا رہے ہو یہ سن کر مجھے بہت خوشی ہو ئی۔ 4 کو ئی چیز اتنی بڑی خوشی مجھے نہیں دیتی جتنی یہ سن کر ہوتی ہے کہ میرے بچے سچائی کے راستے پر چل رہے ہیں۔
5 میرے عزیز دوست!یہ بہت اچھی بات ہے کہ تم نے عیسائی بھا ئیوں کے لئے مدد کرنا شروع کی ہے اور تم ان کی بھی مدد کرتے ہو جنہیں تم نہیں جانتے۔ 6 یہ بھا ئی تمہا رے محبت کے تعلق سے کلیسا میں کہتے ہیں برائےِ کرم تم یہ عمل جاری رکھو اور ان کی مدد اِس طریقے سے کرو جو خدا کو خوش کرے۔ 7 یہ بھا ئی مسیح کی خدمت کے لئے نکلے ہیں اور یہ لوگ غیر ایمان وا لوں سے کوئی مدد نہیں چاہتے۔ 8 اِس لئے ہمیں ایسے لوگوں کی مدد کر نی چاہئے جب ہم ان کی مدد کریں گے تو گویا ہم ان کے سچائی کے کاموں میں شامل ہوں گے وہ جو سچائی کے لئے کام کرتے ہیں۔
9 میں نے اس کلیسا کو ایک خط لکھا ہے لیکن دیوُ ترفیس ہماری بات نہیں سنتا جو ہم کہنا چاہتے ہیں وہ ایک بڑا سردار بننا چاہتا ہے۔ 10 بس جب میں آؤں گا تو اُس کے کاموں کو جو وہ کر رہا ہے اِس کے تعلق سے بات کروں گا وہ فضول کہتا ہے اور ہما رے بارے میں برائیاں کرتا ہے بلکہ وہ ان بھا ئیوں کی مدد کر نے سے انکار کرتا ہے جو مسیح کی خدمت کے لئے کام کرنے نکلے ہیں دیوتر فیس ان لوگوں کو روکتا ہے جو اِن بھا ئیوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور انہیں کلیسا سے نکال دینا چاہتا ہے۔
11 میرے عزیزدوست! بُرائی کو نہ اپنا نا بلکہ نیکی کو اختیار کرنا کیوں کہ جو نیکی کرتا ہے وہ خدا کے پاس ہے اور جو بُرا ئی کرتا ہے۔وہ خدا کو نہیں جانتا۔
12 تمام لوگ دیمیتریوس کے متعلق اچھا ہی کہتے ہیں اور سچائی بھی اس کا اقرار کرتی ہے جو وہ کہتے ہیں اور ہم بھی اس کے تعلق سے اچھّا ہی کہتے ہیں اور ہمارا کہنا سچ ہے۔
13 میں تم سے کئی چیزوں کے بارے میں لکھنا چاہتا ہوں لیکن میں اس کے لئے قلم اور روشنا ئی استعمال نہیں کرنا چاہتا۔ 14 مجھے امید ہے کہ بہت جلد تم سے ملوں گا تا کہ ہم ایک ساتھ مل کر بات کریں۔ 15 تم پر سلامتی ہو۔ میرے ساتھ دوست لوگ ہیں وہ بھی تمہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ وہاں ہر ایک شخص کو ہماری طرف سے سلام کہنا۔
ہیکل کی زیارت کے وقت کا گیت گانا
126 جب خداوند ہمیں دوبارہ آزاد کر یگا
تو یہ ایسا ہو گا جیسے کو ئی خواب ہو۔
2 ہم ہنس رہے ہو ں گے اور خوشی کے گیت گا رہے ہوں گے !
تب دیگر قومیں کہیں گی،
“خداوند نے اِن کے لئے حیرت انگیز کا رنا مے انجام دئیے ہیں۔”
3 ہاں ہم بہت خوش ہو تے
اگر خداوند ہما رے لئے حیرت انگیز کام کر تا۔
4 اے خداوند قیدی بنا کر لے گئے ہو ئے ہما رے لوگوں کو
صحرا کے جھرنا کی طرح جو بہتے ہو ئے پانی سے بھر پور ہے ، دوڑ تے ہوئے آنے دے۔
5 جنہوں نے آنسوؤں میں بُو یا ہے
خُوشی میں فصل کا ٹیں گے۔
6 جنہوں نے کھیتوں کی طرف بیجوں کو لے جا تے ہو ئے آنسو بہا ئے ہیں
وہ فصل کاٹ کر لا تے ہو ئے شادماں ہو ں گے۔
12 اگر کوئی حاکم جھو ٹوں کی سنتا ہے تو اسکے تمام عہدیدار بد کار ہوں گے۔
13 یہی ایک غریب شخص اور ایک ظالم شخص میں مشتر کہ ہوتا ہے : خدا وند نے ان دونوں کو پیدا کیا ہے۔
14 اگر کوئی بادشاہ غریبوں کے ساتھ انصاف پسند ہے تو اسکی حکو مت ہمیشہ کے لئے قائم رہتی ہے۔
2007 by World Bible Translation Center