Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the VOICE. Switch to the VOICE to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
ہوسیع 10-14

اسرائیل کے امراء نے اسرائیل سے بُت پرستی کر وا ئی

10 اسرائیل ایک ایسی انگور کی بیل ہے
    جس پر بہت سے پھل لگتے ہیں۔
اسرائیل نے خدا سے زیادہ سے زیادہ چیزیں پا ئیں۔
    مگر و ہ جھو ٹے خدا ؤں کے لئے زیادہ سے زیادہ قربانگا ہیں بنا تے چلے گئے۔
اس کی زمین زیادہ سے زیادہ بہتر ہو نے لگی۔
    اس لئے وہ اچھے سے اچھا پتھر بتوں کی یادگار پتھروں کے طور پر رکھیں گے۔
بنی اسرائیل خدا کو دھوکہ دینے کا جتن کر تے ہی رہے۔
    مگر اب تو انہیں انکی سزا ملے گی۔
خداوند ان کی قربانگاہوں کو توڑ پھینکے گا
    اور ان کی یادگار پتھر کو توڑ دیگا۔

اسرائیل کے بُرے فیصلے

اب بنی اسرائیل کہا کر تے ہیں، “نہ تو ہمارا کو ئی بادشا ہ ہے اور نہ ہی ہم خداوند کا احترام کر تے ہیں۔ اور اس کا بادشا ہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ہے۔”

وہ وعدہ تو کر تے ہیں، لیکن وہ وعدہ کر تے ہو ئے صرف جھوٹ ہی بولتے ہیں۔ وہ اپنے وعدوں کو نہیں نبھاتے ہیں۔ جھو ٹے معاہدہ کر تے ہیں۔ جھو ٹے انصاف جو تے ہوئے کھیت میں اگنے وا لی زہریلی گھاس کے جیسے اگتے ہیں۔

سامریہ کے لوگ بیت آون میں بچھڑوں کی پرستش کر تے ہیں۔ وہاں کے لوگ اور جھو ٹے کا ہن چلائینگے اور ماتم کرینگے۔کیونکہ ان کے خوبصورت بت ان لوگوں سے لے لئے جا ئیں گے ا سکی جاہ و حشمت ان لوگوں سے الگ کر دی جا ئے گی۔ اسے اسور کے عظیم بادشا ہ کو تحفہ دینے کے لئے لے جایا جا ئے گا۔افرائیم کے شرمناک بتوں کو وہ لے لیگا۔ اور اسرائیل اپنے بتو ں پر شرمندہ ہو گا۔ سامر یہ کے بادشا ہ کو فناکر دیا جا ئے گا۔ وہ پانی پر تیرتے ہو ئے کسی لکڑی کے ٹکڑے جیسا ہو گا۔

آون کی بلند مقامات، اسرائیل کے گنا ہ فنا کر دیئے جا ئیں گے۔ان کی قربانگا ہو ں پر کانٹے دار جھاڑیاں اور کانٹے دار گھاس پھوس اُ گ آئے گی۔اس وقت وہ پہاڑوں سے کہیں گے، “ہمیں ڈھانک لو!” اور ٹیلو ں سے کہیں گے، “ہم پر گر پڑو۔”

اسرائیل کو اپنے گنا ہ کا خمیازہ بھگتنا ہو گا

اے اسرائیل! تو جبعہ کے وقت سے ہی گنا ہ کر تا آرہا ہے اور وہ بداعمال لوگ گناہ کر تے ہی چلے جا ئیں گے۔جبعہ کے وہ بداعمال لوگ یقیناً جنگ کی پکڑمیں آجا ئیں گے۔ 10 انہیں سزادینے کیلئے میں آؤنگا۔ ان کے خلاف اکٹھی ہو کر فو جیں حملہ کریں گی۔ وہ لوگ ان کو قید خانہ میں ڈا ل دینگے۔

11 افرائیم سدھا ئی ہو ئی اس جوان گا ئے کی مانند ہے جو اناج مالش کرنی پسند کر تی ہے۔ میں اس کی خوشنما گردن پر جوا ڈا لونگا۔ میں افرائیم پر جوا رکھونگا۔ یہودا ہ ہل چلا ئے گا اور یعقوب سخت زمین کو توڑے گا۔

12 اگر تم نیکی کی تخم ریزی کرو گے تو سچی محبت کی فصل کا ٹو گے۔اپنی زبان میں ہل چلا ؤ اور خداوند کے طالب بنو۔ خداوند آئے گا اور تم پربارش کی طرح نیکی برسا ئے گا۔

13 لیکن تم نے تو بدی کا بیج بو یا ہے اور شرارت کی فصل کا ٹی ہے۔ تم نے جھوٹ کا پھل کھا یا ہے۔ ایسا اسلئے ہوا کہ تم نے اپنی قوت اور اپنی عظیم فوج پر اعتماد کیا۔ 14 اسی لئے تمہا ری فوجیں جنگ کا شور بنیں گی اور تمہارے سب قلعے مسمار کئے جا ئیں گے۔ یہ ویسا ہی ہو گا جیسے بیت اربیل کو لڑا ئی کے دن شلمن نے مسمار کیا تھا۔ جبکہ ماں اپنے بچوں سمیت ٹکڑے ٹکڑے ہو گی۔ 15 تمہا ری حد سے زیادہ شرارت کی بنا پر بیت ایل میں تمہا را یہی حال ہو گا۔اس دن کے شروع ہو نے پر شاہِ اسرائیل بالکل فنا ہو جا ئے گا۔”

اسرائیل خداوند کو بھول گیا

11 “جب اسرائیل ابھی بچہ تھا میں(خداوند ) نے ا س سے محبت کی تھی۔
    میں نے اپنے بیٹے کو مصر سے با ہر بلا یا۔
لیکن اسرائیلیوں کو میں نے حقیقتاً جتنا زیادہ بلا یا
    وہ مجھ سے اتنے ہی زیادہ دور ہو ئے تھے۔
بنی اسرا ئیلیوں نے بعل کے لئے قربانی پیش کی
    اور تراشی ہو ئی مورتیوں کے آگے بخور جلا یا تھا۔

“افرائیم کو میں نے ہی چلنا سکھا یا تھا۔
    اسرائیل کو میں نے گود میں اٹھا یا تھا۔
لیکن انہوں نے نہ جانا کہ
    میں نے ہی ان کو صحت بخشی۔
میں نے انہیں رسّی سے باندھ کر ان کی رہنما ئی کی۔
    یہ رسّیاں محبت کی رسّیاں تھیں۔
میں ان کے حق میں ان کی گردن پر سے جوا اتارنے وا لوں کی مانند ثابت ہوا۔
    میں جھکا اور انہیں کھلا یا۔

“مگر اسرائیلیوں نے خدا کی طرف مڑنے سے انکار کر دیا تھا، اس لئے وہ مصر چلے جا ئیں گے اور اسور کا بادشا ہ ان کا بن جا ئے گا۔ ان کے شہرو ں کے اوپر تلوار لٹکا کریگی۔ وہ تلوار ان کے زور آور آدمیوں کو ان کے بُرے منصوبوں کی وجہ سے تبا ہ کر دیگا۔

“میرے لوگ مجھ سے مڑ نے کیلئے سر گرم ہيں۔ وہ جھوٹے خدا وند کو پکاریں گے، مگر وہ ان کی مدد نہیں کریگا۔”

خداوند اسرائیل کی بربادی نہیں چاہتا

“اے افرائیم! میں تجھ سے کیو ں کر دست بردار ہو جا ؤں؟
    اے اسرائیل! میں چاہتا ہوں کہ تیری حفاظت کروں۔
میں تجھ کو ادمہ کی طرح نہیں بنانا چا ہتا ہوں۔
    میں نہیں چاہتا ہو ں کہ تجھ کو ضبوئیم کی مانند بنا دوں۔
میں اپنادل بدل رہا ہوں۔
    میری شفقت تمہا رے لئے مستحکم ہو تی جا رہی ہے۔
میں اپنے قہر کی شدت کے مطابق عمل نہیں کرونگا۔
    میں ہر گز افرائیم کو ہلاک نہ کروں گا۔
میں تو خدا ہوں۔ میں کو ئی انسان نہیں۔
    میں تیرے درمیان سکونت کرنے وا لا مقدس ہوں
    اور میں قہر کے ساتھ نہیں آؤنگا۔
10 میں شیر ببر کی دھاڑ سی گر جونگا۔
    میں گرجونگا اور میری اولاد پاس آئے گی اور میرے پیچھے چلے گی۔
میرے فرزند جو خوف سے تھر تھر کانپ رہے ہیں
    مغرب سے آئیں گے۔
11 وہ کپکپا تے پرندو ں کی مانند مصر سے آئیں گے۔
    وہ کانپتے کبوتر کی طرح اسور کی زمین سے آئیں گے
اور میں انہیں ان کے گھر وا پس لے جا ؤ ں گا۔”
    خداوند فرماتا ہے۔
12 “افرائیم نے مجھے جھو ٹی باتو ں سے گھیر لیا ہے۔
    بنی اسرائیل نے دھوکہ سے مجھ کو گھیر لیا۔
لیکن یہودا ہ اب بھی خدا کے ساتھ جا تا ہے۔
    اور مقدسوں کے ساتھ وفادار ہے۔”

خداوند اسرائیل کے خلاف ہے

12 افرائیم ہوا کی نگہبانی کر تا ہے۔اسرائیل سارادن ہوا کے پیچھے بھا گتا رہتا ہے۔ لوگ زیادہ سے زیادہ جھوٹ بولتے رہتے ہیں۔ اور زیادہ سے زیادہ چو ری کر تے رہتے ہیں وہ اسور کے ساتھ معاہدہ کر تے ہیں۔ وہ لوگ اپنے مسح کا تیل خراج تحسین کے طور پر مصر بھیجتے ہیں۔

خداوند کہتا ہے، “اسرائیل کے مخالف میں میری ایک بحث ہے۔یعقوب کو اس کے کام کے لئے سزادینی چاہئے۔ اسے اس کے بُرے اعمال کے مطابق سزادی جا ئیگی۔ ابھی یعقوب اپنی ماں کے رحم میں ہی تھا کہ اسنے اپنے بھا ئی کے ساتھ چال بازیاں شروع کردیں۔ یعقوب ایک طاقتور نوجوان تھا اور اس وقت اس نے خدا سے لڑائی کی۔ یعقوب نے خدا کے فرشتے کے ساتھ کشتی لڑا [a] اور وہ جیت گیا۔اس نے رو کر مناجات کی۔ یہ بیت ایل میں ہوا تھا۔اسی جگہ پر اس نے اس سے بات چیت کی تھی۔ ہاں خداوند فوجو ں کا خدا ہے۔اس کانام خداوند ہے۔ اس لئے اپنے خدا کی جانب لوٹ آؤ۔اس کے لئے سچے بنو۔ بہتر عمل کرو۔اپنے خدا پر ہمیشہ بھروسہ رکھو۔

“ کنعان ایک سوداگر [b] ہے۔ وہ اپنے دوستوں تک کو دھو کہ دیتا ہے۔اس کی ترازو دغا کر تی ہے افرائیم نے کہا، ’میں دولتمند ہوں! اور میں نے بہت سا مال حاصل کیا ہے۔ میرے بدکرداری کا کسی شخص کو پتا نہیں ہے۔ میرے گنا ہو ں کو کو ئی شخص نہیں جان پا ئے گا۔‘

“لیکن میں تو تبھی سے تمہارا خداوند خدا رہا ہوں جب تم مصر کی زمین پر ہوا کر تے تھے۔ میں تجھے خیموں میں ویسے ہی رکھونگا جیسے تو خیمٴہ اجتماع کے دنوں رہا کر تا تھا۔ 10 میں نے نبیوں سے بات کی اور رو یا پر رویا دکھا ئی۔ میں نے نبیوں کے وسیلہ سے تشبیہات استعمال کیں۔ 11 لیکن جلعاد میں پھر بھی بدکرداری ہے۔ وہاں ہر جگہ بُت تھے جلجا ل میں لوگ بیلوں کی قربانیاں پیش کر تی تھیں۔ انکی کئی قربان گا ہیں ٹیلوں کے لکیروں کی مانند تھیں۔

12 “یعقوب ارام کی جانب بھاگ گیا تھا۔ اس جگہ پر اسرائیل (یعقوب ) نے بیوی کے لئے مزدوری کی تھی۔ دوسری بیوی حاصل کر نے کے لئے اس نے مینڈھے رکھ چھو ڑے تھے۔ 13 لیکن خداوند نے ایک نبی کے وسیلہ سے اسرائیل کو محفوظ رکھا۔ 14 لیکن افرائیم نے خداوند کو بہت زیادہ غضبناک کر دیا۔ افرائیم کا خونی جُرم انکے اوپر ہو گا۔اس کا خداوند اس کے سر پر اسکی شرمندگی لا ئے گی۔”

اسرائیل نے اپنی بربادی خود کر لی

13 “جب افرائیم بو لا، دوسرے لوگ ڈرسے کانپ گئے۔ اس نے اپنے آپکو اسرائیل میں اہم بنایا۔ لیکن بعل کی پرستش کے سبب سے گنہگار ہو کر فنا ہو گیا تھا۔ پھر اسرائیل زیادہ سے زیادہ گنا ہ کر نا جا ری رکھا۔ اسرائیلوں نے اپنے لئے بت بنایا۔کاریگرچاندی سے ا ن خوبصورت مورتیوں کو بنانے لگے اور پھر وہ لوگ اپنی ان مورتیوں سے باتیں کرنے لگے۔ وہ لوگ ان مورتیوں کے آگے قربانیاں پیش کرنی شروع کئے۔ بچھڑوں کو وہ چوما کر تے ہیں۔ اس سبب سے وہ لوگ صبح کی اس دھند کی مانند ہونگے جو آتی ہے اور پھر جلد ہی غائب ہو جا تی ہے۔ وہ اس بھو سی کی مانند ہونگے جسے ہوا کھلیان سے اڑا لے جا تی ہے۔ وہ دھوئیں کی مانند ہونگے جو چمنی (آتش دان ) سے نکلتاہے اور پھر غائب ہو جا تا ہے۔

“میں خداوند تمہا را خدا تب سے ہو ں جب تم لوگ مصر میں ہوا کر تے تھے۔ میرے علاوہ تم کسی دوسرے خدا کو نہیں جانتے تھے۔ وہ میں ہی ہو ں جس نے تمہیں بچا یا تھا۔ میں بیابان میں تمہیں جانتا تھا۔ میں تمہیں اس سوکھی زمین میں جانتا تھا۔ میں نے اسرائیلیوں کو کھانے کو دیا۔ انہوں نے وہ کھانا کھایا۔ اسلئے وہ گھمنڈی ہو گئے۔ اور مجھے بھول گئے۔

“اس لئے میں ان کے لئے شیر ببر کی مانند ہونگا۔راستے کے کنارے گھات لگا ئے چیتا جیسا ہوجا ؤں گا۔ میں ان پر اس ریچھ کی طرح جھپٹ پڑونگا، جیسے اس کے بچے چھین لئے گئے ہوں۔ میں ان پر حملہ کرونگا۔ میں ان کے سینے چیر پھاڑدوں گا۔ میں اس شیر ببر یا کسی دوسرے ایسے وحشی جانور کی مانند ہو جا ؤں گا جو اپنے شکار کو پھاڑ کر کھاجا تا ہے۔

خدا کے قہر سے اسرائیل کو کو ئی نہیں بچا سکتا

“اے اسرائیل! میں نے تیری مدد کی تھی۔لیکن تو نے مجھ سے منہ موڑ لیا۔اسلئے اب میں تجھے برباد کردونگا۔ 10 کہاں ہے تیرا بادشا ہ؟ تیرے سبھی شہرو ں میں وہ تجھے نہیں بچا سکتا ہے۔ اور تیرے سامنے قاضی کہاں ہیں جن کی بابت تُو کہتا تھا کہ مجھے بادشا ہ اور امراء عنا یت کر؟ 11 میں غضبناک ہوا اور میں نے تمہیں ایک بادشا ہ دے دیا۔ میں اور زیادہ غضبناک ہوا اور میں نے تم سے اسے چھین لیا۔

12 “افرائیم نے اپنا جرم چھپانے کا جتن کیا۔
    اس نے سو چا تھا کہ اس کے گناہ پو شیدہ ہیں۔
13 اس کی سزا ایسی ہو گی جیسے کو ئی عورت دردِزہ میں مبتلا ہو تی ہو۔
    لیکن وہ فرزند بے وقوف ہو گا۔
اس کی پیدا ئش کی گھڑی آئے گی۔
    لیکن وہ فرزند زندہ نہیں بچے گا۔

14 “کیا میں انہیں قبر کی قوت سے نجات دونگا؟
    کیا میں انہیں موت کے پکڑ سے چھڑاؤنگا؟
اے موت تیری مہلک و با کہاں ہے؟
    اے موت تیری قوت کہاں ہے؟
میں ان لوگوں پر رحم کرنے کا کو ئی وجہ نہیں دیکھتا ہوں۔
15 اگر چہ افرائیم اپنے بھا ئیوں میں سب سے زیادہ کامیاب ہے۔
    لیکن پو ربی ہوا آئے گی۔ اور خداوند کا دم (سانس) بیابان سے آئے گا
اور اسرائیل کا منبع سو کھ جا ئے گا
    اور اس کا چشمہ بھی خشک ہو جا ئے گا۔
    وہ آندھی اسرائیل کے خزانے سے ہر قیمتی شئے کو لے جا ئے گی۔
16 سامریہ کو سزا دی جا ئے گی
    کیوں کہ اس نے اپنے خدا سے منہ پھیرا تھا۔
اسرائیلی تلواروں سے ماردیئے جا ئیں گے،
    ان کی اولاد کے چیتھڑے اڑا دیئے جا ئیں گے
    اور حاملہ عورتو ں کے پیٹ چاک کئے جا ئیں گے۔”

خداوند کی جانب لوٹنا

14 اے اسرائیل! تو خداوند اپنے خدا کے پاس لوٹ آ کیونکہ تو اپنے گنا ہو ں میں گر چکا ہے۔ جو باتیں تجھے کہنی ہیں ان کے بارے میں سوچ اور خداوند خدا کی جانب لوٹ آ۔ اس سے کہہ،

“ہماری خطاؤں کو دور کر
    اور ہماری اچھی باتوں کو قبول کر۔
    ہملوگ اپنے ہونٹوں سے تجھے حمد پیش کریں گے۔
“اسور ہمیں بچانے نہیں پائے گا۔
    ہم لوگ گھوڑوں پر نہیں بھاگیں گے۔
ہم پھر اپنے ہی ہا تھو ں سے بنا ئی ہو ئی چیزوں کو ’اپنا خدا‘ نہیں کہیں گے۔
    کیوں کہ یتیم بچوں پر رحم دکھانے وا لا بس تو ہی ہے۔”

خداوند اسرائیل کو معاف کریگا

خداوند کہتا ہے،
“انہوں نے مجھے چھوڑدیا،لیکن میں انہیں شفا دونگا۔
    میں کشادہ دلی سے ان سے محبت کرونگا
    کیوں کہ میں نے اپنا غصہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میں اسرائیل کے لئے شبنم کی مانند ہونگا۔
    اسرائیل سوسن کی طرح پھولے گا
    اور لبنان کی طرح اپنی جڑیں پھیلا ئے گا۔
اس طرح شاخیں زیتون کے پیڑ سی بڑھیں گی،
    وہ خوبصورت ہو جا ئے گی۔
وہ اس خوشبو کی مانند
    جو لبنان کی دیودار کے درخت سے آتی ہے۔
بنی اسرائیل دوبارہ حفاظت میں رہیں گے۔
    وہ گیہو ں کی مانند تروتازہ اور تا ک کی مانند شگفتہ ہو نگے۔
    ان کی شہرت لبنان کی مئے کی سی ہو گی۔”

خداوند کا مورتیوں کے بارے میں انتبا ہ کرنا

اے افرائیم، مجھے ا ن مورتیوں سے کو ئی سروکار نہیں ہے۔
    وہ میں ہی ہوں جو تمہا ری دعاؤں کا جواب دیتا ہوں۔ وہ میں ہی ہوں جو تمہا ری رکھوا لی کرتا ہوں۔
میں سدا بہار سروکے درخت کی مانند ہو ں۔
    تو مجھ سے پھل حاصل کر تا ہے۔”

آخری مشورہ

یہ باتیں عقلمند شخص کو سمجھنی چا ہئے۔
    یہ باتیں کسی با شعور شخص کو جاننی چا ہئے۔
خداوند کی را ہیں صادق
    اور صادق ان میں چلیں گے
    اور خطاکار ان میں گر پڑیں گے۔

یہوداہ

یہوداہ کی طرف سے جو یسوع کا خادم اور یعقوب کا بھا ئی ہے۔

ان تمام منتخبہ لوگوں کو جن سے خدا یعنی باپ محبت رکھتا ہے اورجو یسوع مسیح میں محفوظ ہيں سلام:

تم کو رحم سلامتی اور محبت و سعت پو ری طرح ملتی ہے۔

خدا کی طرف سے گنہگاروں کو سزا

عزیز دوستو! میں نے بہت چاہا کہ تمہیں نجات کے بارے میں لکھوں جس میں ہم سب شریک ہیں تو میں نے یہ ضروری سمجھا کہ میں تمہیں کچھ اور بارے میں لکھوں اور میں تمہا ری ہمت بڑھاؤں تم اس کے لئے جدّوجہد جاری رکھو وہ ایمان جسے خدا اپنے مقدس لوگوں کو ایک ہی بار دے چکا ہے۔ کچھ لوگ تمہا رے گروہ میں خفیہ طور سے داخل ہو گئے ہیں۔ جنکے بارے میں بہت پہلے ہی نبیوں نے لکھ دیاتھا کہ وہ بر ائیوں کے کرتے رہنے کی وجہ سے قصوروار ہیں۔ وہ خدا کے خلاف ہیں اور ایسے لوگ بُرے کام کر نے کے لئے خدا کے فضل کا نا جا ئز فائدہ اٹھا تے ہیں۔ ایسے لوگ یسوع مسیح کو جو ہما را وا حد ما لک اور خداوندہے قبول کر نے سے انکا ر کرتے ہیں۔

میں پہلے تمہا ری مدد کرنا چاہتا ہوں یہ یاد دلا نے کے لئے کہ سب کچھ تم جانتے ہی ہو تم یاد کرو کہ خداوندنے اپنے لوگوں کو سر زمین مصر سے نکال کر انہیں بچایاتھا اس کے بعد خداوند نے ان لوگوں کو تباہ کر دیا جو ایمان نہیں لا ئے۔ اورتم یاد کرو ان فرشتوں کو جنکے پاس اقتدار تھا اور وہ اُسے قائم نہیں رکھ سکے انہوں نے اپنا مقام چھوڑ دیااِس لئے خداوند نے ان فرشتوں کو اندھیرے ہی میں رکھا اور انہیں ہمیشہ کے لئے قید میں زنجیر وں سے باندھ دیا اُن کو اِس لئے رکھا گیا کہ روز آخرت اُن کا فیصلہ کیا جائیگا۔ اور سدوم اور عمورہ کے شہروں کو اور ان کے اطراف کے شہروں کو ہی یاد کرو وہ لوگ ان فرشتوں کی مانند ہیں۔ اُن شہروں میں بے انتہا حرامکاری اور گناہ کے کام کئے گئے تھے اور وہ ہمیشہ کے لئے آ گ کی سزا کے عذاب میں پھینکے گئے جو ہما رے لئے مثال ہے۔

اسی طرح وہ لوگ جو تمہا رے گروہ میں شا مل ہو ئے اور خوابوں کی دنیا میں رہکر اپنے آپ کو گندا بنا لئے ہیں اُن لوگوں نے خدا کے اقتدار کو رد کیا اور پرُ جلال فرشتوں کی بے عزّتی کی۔ حتیٰ کہ مقّرب فرشتہ میکائیل نے بھی شیطان کے ساتھ بحث کی کہ موسیٰ کی لاش کو کون رکھے گا اور اِسی طرح لعن وطعن کر نے میں شیطان پر الزام عائد کر نے کی جرا ء ت نہ کی لیکن اتنا کہا، “خداوند شاید تجھے سزا دے۔”

10 لیکن سارے لوگ جو یہ باتیں نہیں جانتے اس پر صرف تنقید کرتے ہیں وہ تھوڑا بہت جانتے ہیں بلکہ اپنی عقل سے نہیں جانتے بلکہ وہ حیوانی عقل جانوروں کی طرح جو سوچ نہیں سکتے ان چیزوں کو سمجھتے ہیں اور یہی چیزیں انہیں تباہ کر تی ہیں۔ 11 افسوس ان کے لئے بڑی خرابی ہے یہ لوگ قابیل کے راستے پر چلتے ہیں صرف دولت کے لئے انہوں نے ان غلط راستوں کواختیار کیا ہے جو بلعام نے اختیار کیا تھا یہ لوگ قورح کی مانند ہیں جو خدا کے مخالف میں لڑا تھا اور وہ تباہ ہو گیا۔

12 یہ لوگ تمہا ری محبت کی ضیافتوں میں تمہا رے ساتھ کھا تے پیتے وقت گویا پو شیدہ چٹانیں ہیں وہ لوگ بے دھڑک تمہا رے ساتھ کھا تے پیتے ہیں۔ مگر انہیں صرف اپنی ہی فکر رہتی ہے وہ بغیر پانی کے بادل ہیں وہ پت جھڑ کے ایسے درخت ہیں جن پر پھل نہیں ہوتا وہ دونوں طرح سے مردہ اور جڑ سے اکھڑے ہو ئے پیڑ ہیں۔ 13 وہ سمندر کی ایسی بھیانک لہروں کی مانند ہیں جو اپنی بے شرمی کے کاموں سے جھاگ اچھالتی ہیں وہ ایسے بھٹکنے والے ستارے ہیں جن میں ہمیشہ تاریکی ہے۔

14 حنوک نے جو آدم کی ساتویں اولاد میں سے تھا ان لوگ ں کے متعلق کہہ چکا ہے، “دیکھو خداوند اپنے لا کھوں مقّدس فرشتوں کے ساتھ آرہے ہیں۔ 15 خداوند سب لوگوں کا فیصلہ کرنے کے لئے آر ہے ہیں اور وہ ان لوگوں کو سزادیگا جو اس کے مخالف ہیں اور جو بھی انہوں نے خدا کے خلاف کیا ہے اور خدا ان گنہگاروں کو جنہوں نے خدا کے خلاف سخت الفاظ کہے ہیں سزادے گا۔”

16 وہ لوگ ہمیشہ دوسروں کے متعلق شکا یت کرتے اور ہمیشہ ان میں غلطیوں کو تلاش کر تے ہیں وہ ہمیشہ ویسے ہی بُرے کام کرتے ہیں جیسا وہ چاہتے ہیں اور اپنے منہ سے بے وجود اور غرور کی با تیں کہتے ہیں۔وہ دوسروں کی تعریف کرتے ہیں تا کہ وہ جو چاہتے ہیں اس سے مل جا ئے۔

کاموں کے کرنے کے لئے تنبیہ

17 لیکن عزیز دوستو! ان الفاظ کر یاد کرو کہ جب خداوند یسوع مسیح کے رسولوں نے پہلے ہم سے کیا کہا ہے۔ 18 رسولوں نے تم سے کہا، “ آ خر زمانہ میں لوگ خدا کے تعلق سے مذاق ا ڑا ئیں گے” اور اپنی مرضی کے مطا بق کریں گے اور خدا کی مرضی کے خلاف کریں گے۔ 19 یہ لوگ تم میں پھوٹ ڈال کر تمہیں الگ الگ کریں گے۔ یہ لوگ اپنے گناہوں کے غلام ہیں ان کو مقدس روح نہیں ہے۔

20 لیکن تم عزیز دوستو اپنے مقدس ایمان میں رہکر ایک دوسرے کو طاقتور بناؤ اور مقدس روح کے ساتھ دعا کرو۔ 21 اپنے آپ کو ہمیشہ خدا کی محبت میں رکھو اور انتظار کرو کہ خداوند یسوع مسیح اپنے رحم سے تمہیں ہمیشہ کی زندگی دے۔

22 جو لوگ شک وشبہ میں ہیں ان پر رحم کرو۔ 23 تمہیں آگے بڑھ کر دوسروں کو بچانا ہے ان کو آ گ میں سے نکالنا ہو گا لیکن جب تم دوسروں کی مد دکرو تو اس وقت ہوشیار رہو حتیٰ کہ ان کے کپڑوں سے بھی جن پر گناہوں کے دھبے لگے ہیں نفرت کرو۔

خدا کی حمد

24 وہ جو طاقتور ہے جو تمہیں گر نے سے بچا سکتا ہے اور اپنے جلال سے تمہیں بغیر کسی قصور کے خوشی نواز سکتا ہے۔ 25 صرف وہی خدا ہے وہ ہمارا نجات دہندہ ہے۔ جلال عظمت،بڑ ائی،طاقت اور اقتدار اسی کے لئے ہے ہمارے خداوند یسوع مسیح کے ذریعہ ہر وقت ما ضی میں اور اب اور ہمیشہ کے لئے بھی رہے۔ آمین!

زبُور 127

ہیکل کی زیارت کو جا تے وقت گایا ہو ا سلیمان کا گیت

127 اگر خداوند ہی گھر نہ بنا ئے تو بنا نے وا لوں کی محنت بے کا ر ہے۔
    اگر خداوند ہی شہر پر نگہبانی نہ کرے تو نگہبان کا جاگنا بے کا ر ہے۔

تمہا رے لئے سویرے اُٹھنا اور دیر میں آرام کرنا اور مشقّت کی روٹی کھا نا بے کا ر ہے ،
    کیوں کہ وہ اپنے محبوب کو تو نیند ہی میں دے دیتا ہے۔

بچےّ خداوند کا تحفہ ہیں۔
    وہ ماں کے جسم سے ملنے وا لے پھل ہیں۔
ایک آدمی کی کم عمری میں جنم لئے ہو ئے بیٹے ایسے ہیں
    جیسے جنگجو انسان کے ہا تھ میں تیر۔
خُوش نصیب ہے وہ شخص جس کا ترکش اُن سے بھرا ہے۔
    وہ شخص کبھی ہا رے گا نہیں۔
اُس کے فرزند اُس کے دُشمنوں سے بھرے مجمع کی جگہ پر
    اُس کی حفا ظت کریں گے۔

امثال 29:15-17

15 چھڑی اور سدھار حکمت کو ظا ہر کرتا ہے۔ لیکن اگر بچہ تربیت یافتہ نہیں ہے تو وہ اپنی ماں کے لئے رسوائی کا باعث ہو گا۔

16 اگر بد کار لوگ ترقی کرے تو گناہ بڑھتا جائے گا۔ لیکن راستباز انکے زوال کو دیکھے گا۔

17 اپنے بیٹے کو تربیت دو اور وہ تیرے لئے سلامتی اور شادمانی کا سبب بنے گا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center