استثناء 20
Urdu Bible: Easy-to-Read Version
جنگ کے اُصول
20 “جب تم اپنے دُشمنوں کے خلا ف جنگ میں جا ؤ اور اپنی فوج سے زیادہ گھو ڑے رتھ اور آدمیوں کو دیکھو تو تمہیں ڈرنا نہیں چا ہئے کیوں کہ خداوند تمہا را خدا تمہا رے ساتھ ہے اور وہی ایک ہے جو تمہیں مصر سے باہر نکال لا یا۔
2 “جب تم جنگ کے قریب پہنچو تب کا ہن کو فوجوں کے پاس جانا چا ہئے اور اُن سے بات کرنی چا ہئے۔ 3 کا ہن کہے گا بنی اسرا ئیلیو! میری بات سُنو آج تم لوگ اپنے دشمنوں کے خلا ف جنگ میں جا رہے ہو ہمت نہ ہا رو پریشان نہ ہو یا گھبرا ہٹ میں نہ پڑودشمن سے نہ ڈرو۔ 4 کیوں کہ خداوند تمہا را خدا دشمنوں کے خلا ف لڑنے کے لئے تمہا رے ساتھ جا رہا ہے۔خداوند تمہا را خدا تمہیں فتح دیگا۔‘
5 “قائدین فوجوں سے یہ کہیں گے کیا یہاں کو ئی ایسا آدمی ہے جس نے اپنا نیا گھر بنا یا ہو لیکن اب تک اسے مخصوص نہ کیا ہو ؟ اس طرح کے آدمی کو اپنے گھر لوٹ جانا چا ہئے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ جنگ میں ما را جا ئے اور پھر دوسرا آدمی اس کے گھر کو مخصوص کرے گا۔ 6 کیا کو ئی آدمی یہاں ایسا ہے جس نے انگور کے باغ لگا ئے ہوں لیکن ابھی تک اس سے کو ئی انگور نہیں کھایا ہے ؟ اس آدمی کو گھر لوٹ جانا چا ہئے۔ اگر وہ آدمی جنگ میں ما را جا ئے تو دوسرا آدمی اس کے انگور کے باغ کے پھل سے استفادہ کرے گا۔ 7 کیا یہاں کو ئی ایسا آدمی ہے جس کی شادی کی بات پکّی ہو چکی ہو اس آدمی کو گھر لوٹ جانا چا ہئے اگر وہ جنگ میں ما را جا تا ہے تو دوسرا آدمی اس عورت سے شادی کرے گا جس کے ساتھ اس کی شادی کی بات پکی ہو چکی ہے۔
8 “عہدیدار فوجوں سے یہ بھی کہیں گے کیا یہاں کو ئی ایسا آدمی ہے جو ہمت کھو چکا ہے اور خوفزدہ ہے ؟ اسے گھر واپس جانا چا ہئے۔ تب وہ دوسری فوجوں کے حوصلہ پست ہو نے کا سبب نہ بنے گا۔ 9 جب عہدیدار فوجوں سے بات کرنا ختم کر لے تب وہ فوجوں کی رہنما ئی کرنے کے لئے کپتانوں کو چنیں گے۔
10 “جب تم شہر پر حملہ کرنے جا ؤ تو وہاں کے لوگوں کے سامنے امن کا پیغام دو۔ 11 اگر وہ تمہا را پیغام قبول کرتے ہیں اور اپنے پھا ٹک کھول دیتے ہیں تو اس شہر میں رہنے وا لے تمام لوگ تمہا رے غلام ہو جا ئیں گے اور تمہا رے کام کرنے کے لئے مجبور کئے جا ئیں گے۔ 12 لیکن اگر شہر امن کا پیغام قبول کرنے سے انکار کرتا ہے اور تم سے لڑتا ہے تو تمہیں شہر کو گھیر لینا چا ہئے۔ 13 اور جب خداوند تمہا را خدا شہر پر تمہا را قبضہ کراتا ہے تب تمہیں تمام آدمیوں کو ما ر ڈالنا چا ہئے۔ 14 تم اپنے استعمال کے لئے عورتیں بچے جانور اور شہر کی ہرایک چیز لے سکتے ہو۔ خداوند تمہا رے خدانے تمہا رے دشمنوں کی مالِ غنیمت تم کو دی ہے۔ 15 جو شہر تمہا ری سر زمین میں نہیں ہیں اور بہت دور ہیں اُن سبھی کے ساتھ تم ایسا برتا ؤ کرو گے۔
16 “لیکن جب تم وہ شہر لیتے ہو جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے تب تمہیں ایک بھی چیز کو زندہ نہیں چھو ڑنا چا ہئے۔ 17 تمہیں حتّی ، اموری ، کنعانی ، فرزّی ،حوّی ، اور یبوسی سبھی لوگوں کو پو ری طرح تباہ کردینی چا ہئے۔خداوند تمہا رے خدا نے یہ کرنے کا تمہیں حکم دیا ہے۔ 18 ورنہ وہ تمہیں بھیانک چیزوں کی جسے کہ وہ اپنے دیوتاؤں کی عبادت کرتے وقت کر تے ہیں تعلیم دیں گے۔ اور خداوند تمہا رے خدا کے خلا ف تمہا رے گنا ہ کرنے کا سبب بنے گا۔
19 “جب تم کسی شہرکے خلا ف جنگ کر رہے ہو گے تو تم لمبے عرصے تک اسے قبضہ کرنے کیلئے اس کا محاصرہ کر سکتے ہو۔ تمہیں شہر کے اطراف کے پھل دار درختوں کو نہیں کاٹنا چا ہئے۔ تمہیں ان سے پھل کھانا چا ہئے لیکن کاٹ کرگرانا نہیں چا ہئے۔ یہ درخت دشمن نہیں ہے اُن کے خِلاف جنگ نہ چھیڑو۔ 20 لیکن ان درختوں کو کاٹ سکتے ہو جنہیں تم جانتے ہو کہ یہ پھلدار نہیں ہیں تم ان کا استعمال اس شہر کے خلا ف محاصرہ میں کر سکتے ہو جب تک کہ اس کا زوال نہ ہو جا ئے۔
2007 by Bible League International